amliyat o wazaif surah muzammil

سورۃ مزمل شریف کے فضائل و برکات 

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

يَا أَيُّهَا الْمُزَّمِّلُ ﴿۱قُمِ اللَّيْلَ إِلَّا قَلِيلًا ﴿۲نِصْفَهُ أَوِ انْقُصْ مِنْهُ قَلِيلًا ﴿۳أَوْ زِدْ عَلَيْهِ وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلًا ﴿۴إِنَّا سَنُلْقِي عَلَيْكَ قَوْلًا ثَقِيلًا ﴿۵إِنَّ نَاشِئَةَ اللَّيْلِ هِيَ أَشَدُّ وَطْئًا وَأَقْوَمُ قِيلًا ﴿۶إِنَّ لَكَ فِي النَّهَارِ سَبْحًا طَوِيلًا ﴿۷وَاذْكُرِ اسْمَ رَبِّكَ وَتَبَتَّلْ إِلَيْهِ تَبْتِيلًا ﴿۸رَبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ فَاتَّخِذْهُ وَكِيلًا ﴿۹وَاصْبِرْ عَلَى مَا يَقُولُونَ وَاهْجُرْهُمْ هَجْرًا جَمِيلًا ﴿۱۰وَذَرْنِي وَالْمُكَذِّبِينَ أُولِي النَّعْمَةِ وَمَهِّلْهُمْ قَلِيلًا ﴿۱۱إِنَّ لَدَيْنَا أَنْكَالًا وَجَحِيمًا ﴿۱۲وَطَعَامًا ذَا غُصَّةٍ وَعَذَابًا أَلِيمًا ﴿۱۳ يَوْمَ تَرْجُفُ الْأَرْضُ وَالْجِبَالُ وَكَانَتِ الْجِبَالُ كَثِيبًا مَهِيلًا ﴿۱۴إِنَّا أَرْسَلْنَا إِلَيْكُمْ رَسُولًا شَاهِدًا عَلَيْكُمْ كَمَا أَرْسَلْنَا إِلَى فِرْعَوْنَ رَسُولًا ﴿۱۵فَعَصَى فِرْعَوْنُ الرَّسُولَ فَأَخَذْنَاهُ أَخْذًا وَبِيلًا ﴿۱۶فَكَيْفَ تَتَّقُونَ إِنْ كَفَرْتُمْ يَوْمًا يَجْعَلُ الْوِلْدَانَ شِيْبَان ﴿۱۷السَّمَاءُ مُنْفَطِرٌ بِهِ كَانَ وَعْدُهُ مَفْعُولًا ﴿۱۸إِنَّ هَذِهِ تَذْكِرَةٌ فَمَنْ شَاءَ اتَّخَذَ إِلَى رَبِّهِ سَبِيلًا  ﴿۱۹إِنَّ رَبَّكَ يَعْلَمُ أَنَّكَ تَقُومُ أَدْنَى مِنْ ثُلُثَيِ اللَّيْلِ وَنِصْفَهُ وَثُلُثَهُ وَطَائِفَةٌ مِنَ الَّذِينَ مَعَكَ وَاللَّهُ يُقَدِّرُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ عَلِمَ أَنْ لَنْ تُحْصُوهُ فَتَابَ عَلَيْكُمْ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ عَلِمَ أَنْ سَيَكُونُ مِنْكُمْ مَرْضَى وَآخَرُونَ يَضْرِبُونَ فِي الْأَرْضِ يَبْتَغُونَ مِنْ فَضْلِ اللَّهِ وَآخَرُونَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَأَقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا وَمَا تُقَدِّمُوا لِأَنْفُسِكُمْ مِنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُ عِنْدَ اللَّهِ هُوَ خَيْرًا وَأَعْظَمَ أَجْرًا وَاسْتَغْفِرُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ ﴿۲۰ 


 سورۂ مبارکہ مزمل شریف قرآن پاک کی 73ویں سورۂ ہے‘ اس سورۂ مبارکہ میں بیس آیات ہیں۔ حضور نبی کریم ﷺ کا ارشاد گرامی ہےکہ جو کوئی اس سورۂ کو مصیبت کی حالت میں پڑھے گا اللہ جل شانہٗ اس کی مصیبت کو دور فرمادے گا۔سورہ مزمل شریف کے فضائل برکات احاطہ تحریر میں لانا ناممکن ہے تاہم چند مجرب وظائف و عملیات درج ذیل ہیں۔

دیدار مصطفٰی ﷺ:

جو کوئی سورۂ مزمل کا ہمیشہ ورد رکھے گا وہ خواب میں حضور پاک ﷺ کے دیدار سے مشرف ہوگا۔ 

مشکل آسان:

جو کوئی سورۂ مزمل مبارکہ کو پڑھے گا اللہ تعالیٰ اسے دنیا و آخرت میں خوش رکھے گا‘ اس کا افلاس دور ہوگا اور جس مشکل کیلئے پڑھی جائے گی وہ مشکل آسان ہوگی۔

کشائش رزق:

جو کوئی اس سورۂ کو سات مرتبہ روزانہ پڑھے گا اس کے رزق میں اللہ تعالیٰ کشائش فرمادیں گے۔

ہر مسئلہ حل:

اگر کوئی مسئلہ حل نہ ہورہا ہو تو چالیس روز بلاناغہ خلوت میں چالیس مرتبہ پڑھیں۔

رزق میں برکت:

ایک روایت کے مطابق جو کوئی ایک سال تک بعد نمازفجر روزانہ گیارہ مرتبہ سورہ مزمل پڑھا کرے اس کے رزق میں برکت ہوگی اور کبھی غریب و محتاج نہ ہوگا۔

حادثات و خطرات دور:

روزانہ پڑھنے والے کی اللہ تعالیٰ دینی ودنیاوی مشکلات‘ آنے والے حادثات و خطرات کو دور کردیں گے۔

حاکم مہربان:

اگر سورۂ مزمل کو پڑھ کر حاکم کے سامنے پیش ہوں تو حاکم مہربان ہوگا۔

مجرب عمل:

ہر روز بعد از نماز عشاء گیارہ مرتبہ سورۂ مزمل باقاعدگی سے پڑھنا فراغت دینی و دنیوی کیلئے مجرب ہے۔ 

وسعت رزق اور کشائش کیلئے: 

ایک چلہ تک ہرروز وقت معین پر پہلےگیارہ مرتبہ درود شریف‘ پھر 1111 مرتبہ یَامُغْنِیُ سورۂ مزمل گیارہ مرتبہ اور آخر میں درود شریف گیارہ مرتبہ پڑھیں۔

دیگر وسعت رزق کیلئے:

وسعت رزق کیلئے بہت مجرب عمل ہے جو کوئی یہ عمل کرے گا انشاء اللہ محروم نہیں رہےگا۔ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس عمل میں سورۂ مزمل چالیس بار پڑھنےکا بھی فرمایا ہے اور اگر نہ ہوسکے تو پھر گیارہ مرتبہ پڑھے۔ (یہ عمل عشاء کی سنت اور وتر کے درمیان کرے)۔

دیگر فراخی رزق:

سورۂ مزمل برائے فراخی رزق و کشائش کا ایک طریقہ بعض مشائخ سے اس طرح بھی مروی ہے کہ عشاء کے بعد دو رکعتوں میں اکتالیس مرتبہ پڑھیں‘ اس طرح کے رکعت  اول میں بعد از فاتحہ اکیس بار اور رکعت دوم میں بعد فاتحہ بیس بار سورہ ٔمزمل پڑھیں۔ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ فجر کی سنت و فرض کے درمیان ایک بار اور باقی تمام نمازوں (فجر سمیت) کے بعد دو دو بار اس طرح گیارہ بار پورے دن میں ہوجائے گی۔ 

شفاء یابی کیلئے:

اگر روزانہ باوضو گیارہ مرتبہ سورۂ مزمل پڑھ کر بیمار پر دم کرتے رہیں تو انشاء اللہ بیمار کو شفاء حاصل ہوتی ہے۔

بچہ عمر دراز ہوگا:

جس عورت کے بچے اکثر مر جاتے ہوں تو وہ سات مرتبہ سورۂ مزمل پڑھ کر سپاری (چھالیہ ثابت) پر دم کرے اور اس میں سوراخ کرکے بچے کےگلے میں ڈال دے‘ انشاء اللہ بچہ عمردراز ہوگا۔

بخیریت ولادت:

درد زہ والی عورت کو گیارہ مرتبہ شکرپر پڑھ کر دم کرکے کھلائیں‘ انشاء اللہ بخیریت فوراً بچہ کی ولادت ہوجائےگی۔

میاں بیوی میں الفت کیلئے:

اگر میاں بیوی میں باہم اختلاف ہوتو سورۂ مزمل اکیس بار پڑھ کر کسی چیز پر دم کرکے کھلادیں انشاء اللہ دونوں میں باہم الفت پیدا ہوجائے گی۔ 

دیگر مشکلات کے حل کیلئے: 

ایک طریقہ سورۂ مزمل کے پڑھنے کا یہ بھی ہے کہ بعد نماز فجر چھ بار‘ بعد نماز ظہر سات بار‘ بعد نماز عصر آٹھ بار‘ بعد نماز مغرب نو بار‘ بعد نماز عشاء گیارہ بار سورۂ مزمل پڑھیں۔ انشاء اللہ ہر مشکل آسان ہوگی۔

مصیبت سےامن:

اگر اول و آخر درود شریف تین بار اور درمیان میں اکتالیس بار روزانہ سورۂ مزمل پڑھا کریں تو اللہ تعالیٰ دولت سے مالا مال فرمادیں گے اور مصیبت سے امن میں رہے گا۔

دیگر کشائش رزق:

ایک بزرگ نے لکھا ہے کہ اکتالیس دن تک اکتالیس بار پھر اکتالیس دن تک اکیس بار اور پھر زندگی بھر کیلئےگیارہ مرتبہ کا معمول بنالیں آغاز نوچندی جمعرات سے کریں‘ غنا‘ تونگری اور کشائش رزق کیلئے نہایت مجرب ہے۔

سورۂ مزمل کا خاص عمل

یہ ایک ایسا عمل ہے جس سے دین و دنیا کے بہت فائدے ہیں اور اس عمل کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ جناب رسالت مآب ﷺ کی خواب میں زیارت نصیب ہوتی ہے اگر اس پر مستقل عمل کرتے رہیں تو اس کے فائدے بھی مستقل ہیں اور دائمی ہیں‘ سب سے پہلے رزق کی کمی دور ہوجاتی ہے اور رزق کثیر تعداد میں ملنا شروع ہوجاتا ہے۔ علم کے راستے کھل جاتے ہیں اور دن بدن روحانی ترقی عروج پر پہنچ جاتی ہے۔

وہ مبارک روحانی عمل یہ ہے کہ سب سے پہلے سورۂ مزمل زبانی یاد کریں‘ بہتر ہے کہ کسی قاری صاحب سے تجوید ومخارج کے ساتھ یاد کریں تاکہ کسی قسم کی غلطی نہ رہ جائے اور جب نیا چاند شروع ہو اور اس کی پہلی جمعرات ہو۔ اول و آخر درودشریف 11 بار درودابراہیمی‘ سورۂ مزمل گیارہ بار پڑھیں۔ پھر سوتے وقت گیارہ بار دل میں یعنی زبان تالو کے ساتھ لگا کر دل میں پڑھے‘ اول تو پہلے ہی روز خوشخبریاں ملنا شروع ہوجائیں گی۔ یہ عمل مسلسل 41 یوم کریں اور اس عمل کے ساتھ یَامُغْنِیُ گیارہ سو بار پڑھیں۔

اس عمل کے دوران اگر زیارت رسول ﷺ نصیب ہوجائے تو اللہ پاک کا شکر ادا کریں جس نے آپ کو یہ سعادت نصیب فرمائی آپ اپنا یہ روحانی عمل جاری رکھیں اس کے بعد علم کے دروازے کھل جائیں گے۔