اُم الصبیان
بعض افراد کے نزدیک یہ کسی بیماری کا نام ہے لیکن دراصل یہ ایک طاقتور جن عورت ہے جس پر بھی یہ اپنی نظر ڈال دے وہ
تباہ و برباد ہو جاتا ہے اُم صبیان کا اصل شکار پیدا ہونے والے بچے ہوتے ہیں
اسی لئے کہا جاتا ہے کہ کوئی بھی لوہے کی چیز بچے کے سونے کی جگہ گدے وغیرہ
کے نیچے رکھ دیں کیونکہ اُم صبیان لوہے سے ڈرتی ہے کیونکہ حضرت سلیمان ؑ نے
اُم صبیان کو جب گرفتار کیاتھا تو لوہے کی طوق اور زنجیروں میں جکڑا ہوا تھا
اس لئے اُم صبیان لوہے سے گھبراتی ہے ،جب حضرت سلیمان ؑ نے اُم صبیان سے
پوچھا کہ تو کس طرح اور کن کن پر حملہ کرتی ہے تو اُس نے بتایا میری نظر سے
قبرستان بھر جاتے ہیں میری نظر سے لوگ بیمار ہو جاتے ہیں میری نظر سے چھوٹا
بڑا کوئی محفوظ نہیں میری نظر سے عورتوں کی گودیں اُجڑ جاتی ہیں ۔
اگر کسی دودھ پیتے بچے کو الٹیاں دست آئیں،آنکھیں اندر کو دھنس جائیں ٹانگیں
سوکھ کر پتلی ہو جائیں بچے کے جسم کا رنگ کبھی لال اور کبھی پیلا نظر آئے
سمجھ جائیں کے بچہ اس وقت اُم صبیان کی گرفت میں ہے لیکن پریشانی کی ضرورت
نہیں قرآن سے بڑی طاقت کوئی نہیں اس لئے آپ کو چاہئے آپ اکیلے یا گروپ کی شکل
میں سورہ نمل کی آیت 62 کو ۱۲۰۰۰ (بارہ ہزار مرتبہ)پڑھیں اور وہ پانی بچے کو
تھوڑا تھوڑا دیں انشاء اﷲ اﷲ شفا دے گا۔
سورہ نمل کی آیت نمبر 62 درج ذیل ہے۔
اَمَّنْ يُّجِيْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوٓءَ وَيَجْعَلُكُمْ خُلَفَآءَ الْاَرْضِ ۗ ءَاِلٰـهٌ مَّعَ اللّـٰهِ ۚ قَلِيْلًا مَّا تَذَكَّرُوْنَ (62)
ترجمہ :
بھلا کون ہے جو بے قرار کی دعا قبول کرتا ہے اور برائی کو دور کرتا ہے اور تمہیں زمین میں نائب بناتا ہے، کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے، تم بہت ہی کم سمجھتے ہو۔
(برائے کرم شیر خوار بچوں کو کمرے میں تنہا نہیں چھوڑیں یہ بات ہر لحاظ سے
خطرناک ہے)
آپ کہیں گے کہ اس دور میں بھی آپ ایسی باتیں کر رہے ہیں تو میں یہ عرض کروں
گا کہ جب بھی کوئی ایسی بات کسی سے کہی جاتی ہے تو وہ فوراً کہتا ہے کہ یہ
جدید دور ہے ایسا کچھ نہیں ہے جن وغیرہ نہیں ہوتے، تو میں آپ کی بات مان بھی
لیتا لیکن کیا کریں اﷲ کا قرآن قیامت تک کے لئے آیا ہے اور اُسی قرآن پاک میں
سورہ جن بھی موجود ہے جو کہ جنوں کے وجود کی بڑی دلیل ہے، بے شک ہمیں احتیاط
کرنی چاہئے اُم صبیان ہم سب کی دشمن ہے بالخصوص شیر خوار بچوں کی ہمیں اپنے
کاروبار،دوکان،جاب،اولاد سب کاصدقہ دینا چاہئے اور نظر بد کی دعائیں اپنے
ساتھ رکھنی چاہیں کیونکہ ایک دن امام جعفر صادق ؑ قبرستان سے گذر رہے تھے
امام نے قبروں کو دیکھ کر اپنے صحابی کو کہا کہ جانتے ہو یہ قبریں زیادہ تر
اُن افراد کی ہیں جن کی موت شاید ابھی نہ ہوتی لیکن نظر بد نے ان کو مار ڈالا
نظر بد انسان کو ختم کر دیتی ہے ہمیں ہر روز نظر بد کی دعائیں پڑھنا
چائیں۔
طالب دعا :
ڈاکٹر مزمل حسین
2 Comments
ماشاءاللہ بہت ہی علم کا ذخیرہ ھے آپ کے پاس ڈاکٹر مزمل حسین صاحب اللہ پاک آپ کی یہ خدمت قبول فرمائے آمین یارب العالمین ❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
ReplyDeleteشکریہ محترم
DeletePost a Comment