ذکر قلب کا طریقہ


آج میں آپ کو ذکر قلب کا طریقہ سکھانے جا رہا ہوں۔

ذکر قلب کا پہلا طریقہ؛

روزانہ سفید کاغذ پر کالی پینسل سے چھیاسٹھ
(٦٦) مرتبہ لفظ اللہ لکھیں جس طرح ذیل کی تصویر میں نظر آرہا ہے۔ 
جس طرح  بسم اللہ الرحمن الرحیم  کو ٧٨٦ سے نسبت ہے اسی طرح اسم ذات اللہ کو  ٦٦ سے نسبت ہے روزانہ مشق کریں جب بھی لکھیں اسم ذات چھیاسٹھ مرتبہ ہی لکھیں۔
اسم ذات لفظ اللہ کاغذ سے آنکھوں میں تیرنا شروع ہو جاۓ گا۔
پھر آنکھوں سے تصور کے ذریعے دل میں اتارنے کی کوشش کریں۔



ذکر قلب کا دوسرا طریقہ؛

 زیرو واٹ کے سفید بلب پر پیلے رنگ سے لفظ اللہ لکھیں اور بلب روشن کرکے اس کی طرف دیکھتے ہوۓ سونے سے پہلے یا دن رات میں کسی بھی وقت آنکھوں میں سمانے کی کوشش کریں۔
جب اسم ذات آنکھوں میں آجاۓ تو پھر دل پر اتاریں۔

ذکر قلب کا تیسرا طریقہ؛

یہ طریقہ ان لوگوں کے لئے ہے جن کے راہبر کامل ہیں اور تعلق اور نسبت کی وجہ سے روحانی امداد کرتے ہیں۔
تنہائی میں بیٹھ کر شہادت کی انگلی کو قلم خیال کریں۔
اور تصور میں دل پر اللہ لکھیں۔ 
اپنے راہبر کا تصور کریں وہ آپ کی انگلی پکڑ کر آپ کے دل پر اسم ذات لکھ رہے ہیں۔
یہ مشق روزانہ جاری رکھیں جب تک آپ کو دل پر اسم ذات لکھا ہوا نظر نہ آجاۓ۔
اس عمل کے لئے وضو کا ہونا ضروری نہیں ہے کیونکہ دل کا وضو پانی سے نہیں ہوتا بے شک سارہ دن پانی میں کھڑے رہیں پانی دل تک نہیں پہنچے گا۔ 
اس مشق کے ساتھ ساتھ ذکر خفی جاری رکھیں۔
جب تک دل کی ـھرکنیں محسوس نہ ہوں 
ذکر خفی کا طریقہ یہ ہے کہ ہر وقت اٹھتے بیٹھتے کام کاج کرتے وقت دل ہی دل میں اللہ کا ذکر کرتے رہیں۔ 
حلقہ ذکر کی محفلیں اسم ذات کو دل میں بسانے کے لئے بہت معاون ثابت ہوتی ہیں۔
رات سوتے وقت شہادت کی انگلی سے دل پر اسم ذات لکھتے لکھتے سو جائیں۔


ذکر قلب جاری ہونے کی نشانیاں


1۔ بیٹھے بیٹھے دل کی دھڑکن تیز ہونا۔

2۔ دل میں گرمائش یا ٹھنڈک محسوس ہونا۔

3۔ دل میں میٹھا میٹھا درد ہوگا۔جو کہ اللہ کی محبت کا درد ہوگا۔

4۔ دل میں اسم ذات لکھا ہوا نظر آسکتا ہے یا خانہ کعبہ یا روضہ رسول ﷺ کی زیارت بھی ہو سکتی ہے۔